اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
ترکیہ اور صہیونی ریاست کے باہمی روابط کے سلسلے میں ایک خصوصی رپورٹ
1۔ ایشیا اور یورپ کے سنگم پر واقع مسلمان ملک ترکیہ دنیا کا واحد اسلامی ملک ہے جو نیٹو کا رکن ہے۔
2۔ ترکیہ واحد مسلم ملک تھا جس نے 1948 میں قابض اسرائیلی ریاست کو تسلیم کیا۔
3۔ ترکیہ واحد اسلامی ملک ہے جہاں سرکاری طور پر ہم جنس شادی کی اجازت ہے۔
4۔ ہر سال تقریباً نصف ملین اسرائیلی سیاح سیاحت اور سیر و تفریح کے لیے ترکیہ کا سفر کرتے ہیں۔
5- ترکیہ واحد اسلامی ملک ہے جہاں اسرائیلی سیاح بغیر ویزے کے سفر کر سکتے ہیں لیکن فلسطینیوں کے لیے ویزا پہلی شرط ہے۔
6۔ ترکیہ میں عریاں ساحل اور جسم فروشی کے لیے 20000 قانونی نائٹ کلب اور شراب خانے ہیں اور اس کو جسم فروشی کے اڈوں سے سے ہر سال چار ارب ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔
7۔ ترکیہ میں 26 امریکی اور نیٹو فوجی اڈے ہیں، جن میں سے سب سے بڑا شام کے قریب انجرلک فوجی - جوہری اڈہ ہے۔
8۔ ترکیہ میں اسرائیل کے دو بڑے فوجی اڈے ازمیر اور قونیہ کے شہروں میں ہیں۔ جاری جنگ کے دوران غزہ اور لبنان پر اسرائیلی ڈرون حملے ان اڈوں سے ہوتے تھے اور ہو رہے ہیں۔
9۔ اردوگان کے دور میں، ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ 40 معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں فوجی اڈے، سمندری راستے، سیاحت، تجارت، اور دفاعی اور فوجی ہتھیاروں کی خرید و فروخت شامل ہیں۔
10۔ استنبول کی سرکاری فیکٹریوں میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے ملٹری یونیفارم تیار کیے جا رہے ہیں۔
11۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی اسرائیلی ہتھیاروں کی فیکٹری ترکیہ میں واقع ہے۔
12۔ ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی تبادلہ 2022 میں 9 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔
13۔ اردگان واحد مسلم رہنما ہیں جنہوں نے اسرائیل کے پانچ سرکاری دورے کیے، اور اپنے ایک دورے کے دوران، انہوں نے صہیونی تحریک کے بانی تھیوڈور ہرزل کی قبر پر حاضری دی اور انہیں سلام پیش کیا۔
14۔ اردگان واحد مسلمان سیاستدان ہیں جنہیں صہیونیوں نے امریکہ میں "یہودی جرات" کے تمغے سے نوازا ہے۔
15۔ غزہ میں جاری جنگ میں جب یمن نے آبنائے باب المندب کو بند کیا تو صدر اردگان نے باضابطہ طور پر اسرائیل کو اپنے ہتھیار اور سامان (سمندر روم) کے ذریعے منتقل کرنے کی اجازت دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

رجب طیب اردوان واحد مسلم رہنما ہیں جنہوں نے اسرائیل کے پانچ سرکاری دورے کیے، اور اپنے ایک دورے کے دوران، انہوں نے صہیونی تحریک کے بانی تھیوڈور ہرزل کی قبر پر حاضری دی اور انہیں سلام اور خراج عقیدت پیش کیا۔
آپ کا تبصرہ